لاہور: پنجاب کے نگراں وزیر صحت پروفیسر جاوید اکرام نے دعویٰ کیا ہے کہ کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کو ممکنہ طور پر زہر دیا گیا تھا لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
لاہور کے جنرل اسپتال کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ متاثرہ 14 سالہ رضوانہ کی حالت بتدریج بہتر ہو رہی ہے لیکن اس کی صحت تاحال غیر یقینی ہے کیونکہ اس کے جسم میں خون کی شدید کمی ہے اور آج اسے خون دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت رضوانہ کی جان بچانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے اور محکمہ سماجی بہبود نے ان کی ذمہ داری لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رضوانہ کو بحالی گھر بھیجا جائے گا۔
"تشدد کے ذمہ داروں سے صلح کی ضرورت نہیں” نگراں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم#ARYNews pic.twitter.com/eYvJCWEfW7
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) July 31, 2023
اس موقع پر نگران وزیرصحت جاوید اکرم نے جنرل اسپتال میں متاثرہ بچی کی والدہ سے ملاقات کی اور انہیں مکمل انڈٓف کی فراہمی کا یقین دلایا۔
ملزمان کی جانب سے رقم کی پیشکش کے حوالے سے جاوید اکرم نے بچی والدہ کو ہدایت کی کہ آپ نے کسی کی باتوں میں نہیں آنا جتنے پیسے وہ آپ کو آفر کریں گے اتنا ہم آپ کو حکومت سے لے کردیں گے۔
نگران وزیر صحت نے کہا کہ آپ نے ملزمان سے صلح کیلئے بالکل نہیں ماننا حکومت آپ کا پورا خیال کرے گی، بچی کی زندگی کاکوئی مول نہیں۔ جس کے جواب میں بچی کے اہل خانہ نے کہا کہ جو مرضی ہوجائے ہم نے صلح نہیں کرنی ہمیں صرف انصاف چاہیے۔
پروفیسر جاوید اکرام نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ بچی 6 ماہ تک تشدد برداشت کرتی رہی تاہم ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کریں گے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے رضوانہ تشدد کیس کا نوٹس لے لیا انہوں نے نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی سے گھریلو ملازمہ پر تشدد کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/YuRerPj
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box