کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کے لیے بس ٹرمینلز کے قیام اور شہر میں بس اڈوں کو بند کرنے کے خلاف درخواست پر چیف سیکریٹری سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کے لیے بس ٹرمینلز کے قیام اور شہر میں بس اڈوں کو بند کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت سندھ حکومت پر برہم ہوگئی، عدالت نے چیف سیکریٹری کو ذاتی حیثیت سے طلب کرلیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے بس ٹرمینلز کے قیام کے لیے 100 ایکڑ زمین دینے کا کہا گیا تھا جو اب تک نہیں دی گئی، 29 ستمبر کو چیف سیکریٹری سندھ عدالت میں خود پیش ہوکر وضاحت کریں، سندھ حکومت اور انتظامیہ کام ہی نہیں کرتی، سندھ حکومت کام نہیں کرتی اس لیے بیشتر معاملات عدالت پہنچ جاتے ہیں، بس ٹرمینلز کے قیام کا کام یا بس اڈوں سے متعلق فیصلہ سازی حکومت کا کام ہے عدالت کا نہیں، کیا سندھ حکومت نے خود کچھ کرنا بھی ہے یا ساری چیزیں عدالت نے کرکے دینی ہیں، بس ٹرمینلز بناتے نہیں ہیں اور کہتے ہیں بس شہر کے اندر نہیں لاؤ، بسوں والے کہاں جائیں؟ کچھ تو ان کو بنا کر دینا پڑے گا، چیف سیکرٹری، کمشنر اور میئر نے کہا تھا شہر سے باہر سندھ حکومت بس ٹرمینل بنانے کے لیے زمین دے رہی ہے، کیا یہ معاملہ 50 سال تک لٹکا رہے گا؟
سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے کہا کہ شہر میں 250 بس اڈے غیر قانونی ہیں، کراچی سے باہر 3 بس ٹرمینلز پر بسیں کھڑی کرنے کی اجازت ہے، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ نے بھی شہر سے باہر بس ٹرمینل بنانے کا حکم دیا تھا، عدالتی احکامات پر اب تک عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا۔
The post سندھ حکومت کے کام نہ کرنے سے ہر معاملہ عدالت آجاتا ہے، سندھ ہائیکورٹ appeared first on ایکسپریس اردو.
source https://www.express.pk/story/2076051/1
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box