سعودی ٹینس اسٹار یارا الحقبانی نے کہا ہے کہ کسی بھی خاتون کھلاڑی سے مقابلے میں پیچھے ہٹنے کا تصور بھی نہیں کرسکتی ہوں۔
سعودی ٹینس اسٹار یارالحقبانی نے ان خیالات کا اظہار نیروبی میں ہونے والے انٹرنیشنل ٹینس ٹورنامنٹ میں اپنی حریف اسرائیلی کھلاڑی رینی نیکیشوف کو شکست دینے کے بعد عربی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔
یارالحقبانی جو اسرائیلی حریف کھلاڑی کو شکست دینے کے بعد سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنی ہوئی ہیں کا کہنا ہے کہ رینی نیکیشوف پہلی اسرائیلی کھلاڑی نہیں ہیں جسے شکست دی ہے وہ اس سے قبل کئی اسرائیلی خواتین کھلاڑیوں کو شکست دے چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کھیل میں کھلاڑی کی قومیت اور اختلافات کو درمیان میں لانے کا کبھی نہیں سوچا۔
سعودی ٹینس اسٹار نے کہا کہ کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی بین الاقوامی مقابلے میں شریک ہوتا ہے تو اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے وطن کی بہتر طریقے سے نمائندگی کرے اور یہ بات اس صورت میں مزید اہمیت اختیار کرجاتی ہے جب مقابلہ کسی ایسے ملک کے کھلاڑی سے ہو جس کے ساتھ اس کے ملک کے سفارتی تعلقات بھی نہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑی کی زندگی میں مقابلے سے پیچھے ہٹنا شامل نہیں ہوتا اس کا مطلب خوف ہوتا ہے اور کھلاڑی کی ڈکشنری میں خوف نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ میں کسی بھی خاتون کھلاڑی سے مقابلے سے پیچھے نہ ہٹنے کا تہیہ کیے ہوئے ہوں۔
یارالحقبانی نے بتایا کہ ٹینس میرے خاندان کا پسندیدہ ترین کھیل ہے 5 برس کی عمر سے ٹینس سے لگاؤ شروع ہوا اور ورجینیا میں اپنے گھر سے متصل اسکائی لائن کلب جوائن کیا اور وہیں سے ٹینس کی شروعات کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے اس شوق کی تکمیل کے لیے خاندان کے تمام افراد کا تعاون حاصل رہا ہے۔
خاتون ٹینس اسٹار نے بتایا کہ امریکا میں سفارتکار کی حیثیت سے والد کی ملازمت نے یوایس اے ٹینس مقابلوں میں حصہ لینے کا موقع فراہم کیا اور پہلی بار 8 برس کی عمر میں مقابلے میں شریک ہوئی اور اب تک 25 سے زائد مقابلے جیت چکی ہوں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/79et4Af
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box