روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کا دوسرا دور بھی بے نتیجہ ختم ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولینڈ اور بیلا روس کی سرحد پر روس اور یوکرین کے درمیان آج ہونے والا مذاکرات کا دوسرا دور اپنے اختتام کو پہنچ چکا تاہم دونوں ممالک کے وفود کے درمیان فوری طور پر جنگ بندی پر اتفاق نہ ہوسکا۔
یوکرینی وفد کا کہنا ہے کہ جنگ بندی پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جب کہ روس وفد کا کہنا ہے کہ شہریوں کے محفوظ انخلا کے لیے انسانی کوریڈور کے قیام پر اتفاق ہوا ہے۔ دونوں ممالک نے مذکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا ہے۔
Start talking to Russian representatives. The key issues on the agenda:
1. Immediate ceasefire
2. Armistice
3. Humanitarian corridors for the evacuation of civilians from destroyed or constantly shelled villages/cities. pic.twitter.com/Pv0ISNjsod— Михайло Подоляк (@Podolyak_M) March 3, 2022
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین آپریشن منصوبے کے مطابق چل رہا ہے، یوکرین میں تمام اہداف حاصل کر لیے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں یوکرین پر روسی حملے کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔
جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے بلایا گیا تھا۔ جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے 141 نے روس کے خلاف قرار داد کی حمایت کی، قرار داد میں یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت ، روس سے جنگ بندی اور افواج کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔
پانچ رکن ممالک نے روس کے خلاف قرار داد کی مخالفت کی، جبکہ چین سمیت پینتیس ممالک اجلاس سے غیر حاضر رہے، روس، بیلاروس، ایریٹریا، شام اور شمالی کوریا قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والے ممالک میں شامل تھے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/pJVkgcT
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box