نئی دہلی: بھارت میں ریفری کو تھپڑ مارنے والے پہلوان پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں گرمی کی شدید لہر اور ہیٹ ویو کے دوران ارینا میں ایئر کنڈیشن نہ ہونے پر بھارتی پہلوان نے طیش میں آکر ریفری کو تھپڑ دے مارا جس پر ان پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب برمنگھم میں رواں سال ہونے والے کامن ویلتھ گیمز کے لیے منگل کو ٹرائلز کے دوران ریفری نے 125 کلوگرام کیٹیگری میں بھارتی پہلوان ستیندر ملک کے مخالف کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
اپنے مخالف فیصلہ آنے پر پسینے میں شرابور ستیندر ملک نے شدید غصے میں آکر ریفری جگبیر سنگھ سے بدتمیزی کی اور چہرے پر تھپڑ دے مارا۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی پہلوان ستیندر سنگھ اپنے مخالف کے حق میں فیصلہ آنے پر ریفری کی جانب بڑھتے ہیں اور ریفری کو مغلظات بکنے کے بعد اسے تھپڑ دے مارتے ہیں۔
Incident that forced @WFI_Wrestling to impose life ban on Satender pic.twitter.com/JKaJQ7Xsch
— firoz mirza (@scribefiroz237) May 17, 2022
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے عہدیدار ونود تومر کا کہنا ہے کہ کبھی بھی اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلوان نے ناصرف ریفری کو تھپڑ مارا بلکہ ان کو مارنے کی دھمکی بھی دی جس کے بعد ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرکے تاحیات پابندی عائد کردی گئی ہے۔
عہدیدار نے تصدیق کی کہ ٹرائلز کے دوران اے سی کام نہیں کر رہے تھے جس کی وجہ سے درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا جس کی وجہ سے پہلوان غصے میں تھے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/myILapM
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box