کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان ہیڈ اف مشن عبید الرحمان نظامانی پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ’ایس آئی ٹی ای انٹیلیجنس گروپ‘ پر شائع بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کی علاقائی شاخ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ‘مرتد پاکستانی سفیر اور ان کے گارڈ پر حملہ کیا ہے۔‘
یاد رہے کہ جمعے کو کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا گیا تھا، جس کا نشانہ پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی تھے، وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے، تاہم سیکیورٹی گارڈ گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔
اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور جائے وقوعہ کے قریب عمارت سے دو ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں۔
I strongly condemn dastardly assassination attempt on Head of Mission, Kabul. Salute to brave security guard, who took bullet to save his life. Prayers for the swift recovery of security guard. I
demand immediate investigation & action against perpetrators of this heinous act— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) December 2, 2022
واضح رہے کہ ماضی میں بھی افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/lGxVNro
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box