لاہور : ڈیفنس کے نجی اسکول میں گزشتہ روز نشہ کرنے سے روکنے پر مشتعل طالبات نے ایک طالبہ پر بہیمانہ تشدد کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئی، سوشل میڈیا پر پارس شاہ کو انصاف دلانے کی مہم زور پکڑنے لگی۔
مذکورہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور نیوز چینلز پر خبر شائع ہونے کے بعد تشدد کرنے والی طالبات کیخلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
واقعے کی ایف آئی آر درج ہونے کے بعد تینوں طالبات کو ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی ہے، سوشل میڈیا پر صارفین میں اس حوالے سے انتہائی غم و غصہ پایا جارہا ہے اور وہ ان طالبات کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
2 sides of the coin :
Elites vs lower class students begging for job opportunities in Pak.Pak elites ka hi h who buy everything with money; from Jobs to political seats. In jese nalaiq criminal students ko private unis provide 3.8 GPA who then buy jobs too#JusticeForParasShah pic.twitter.com/55mSzrWJAm
— Romee Yousafzai (@wayfarrer__1) January 21, 2023
اس حوالے سے ٹوئٹر پر ’جسٹس فار پارس شاہ‘ کے نام سے ہیش ٹیگ بنا کر مہم بھی چلائی جارہی ہے، جس میں لوگ اپنے تاثرات کا اظہار کررہے ہیں۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والی کسی لڑکی پر نہیں بیٹھی بلکہ وہ انسانیت، عاجزی، سماجی اخلاقیات کو فروغ دینے کے جنازے پر بیٹھی ہے، صارف کا مزید کہنا تھا کہ مبارک ہو انہیں ضمانت قبل از گرفتاری مل گئی ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ وہ اپنی کسی محرومی کا غصہ اس پر نکال رہی ہوں گی کیونکہ امیر لوگ تشدد کو بھی انجوائے کرتے ہیں۔
Shame on the parents that they didn’t teach them nothing. Imagine these girls had the audacity to go this & on top of that the goons who are making the videos are having fun rather stopping them or helping the poor girl.
Do chittar ki zaroorat hy #JusticeForParasShah pic.twitter.com/KWLY7PsZpn— Mishi khan (@mishilicious) January 21, 2023
پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ مشی خان نے بھی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے طالبات کے والدین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اسکول انتظامیہ کو بھی اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/MkEHu6I
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box