ڈالر کی روز بروز بڑھتی قیمتوں نے صرف تاجروں اور غریب عوام کو ہی متاثر نہیں کیا بلکہ اس کے مہنگا ہونے سے طلبہ و طالبات کو بھی شدید مالی مشکلات درپیش ہیں۔
بیرون ملک تعلیم کے حصول کیلئے جانے والے شعبہ میڈیکل کے اووسیز انٹرنیشنل طلبہ و طالبات کو اپنی سالانہ فیس جمع کرانے کیلئے پریشان کن صورتحال کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں رپورٹر انور خان نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2020 میں سالانہ فیس 10ہزار ڈالر یعنی ساڑھے سولہ لاکھ روپے تھی جو سال 2022 میں ساڑھے 17 لاکھ روپے ہوگئی اور اس سال یہ فیس دگنی ہوچکی ہے جو 30 لاکھ روپے تک جاپہنچی ہے۔
طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے کراچی میں ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ڈالرز میں فیس ادا نہیں کرسکتے، ہم پیسے پاکستانی روپوں میں کماتے ہیں ہمیں مشکلات ہیں، گزشتہ سالوں کے مقابلے میں تقریباً دگنی رقم بنتی ہے، اتنی بڑی رقم ادا کرنا ممکن نہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریکارڈ مہنگائی اور معاشی بدحالی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے، ایم بی بی ایس پروگرام کی تکمیل تک ڈی او ایس زمرے میں ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج طلباء کے لیے فیس جمع کرانے کی تاریخ میں 26 جون سے 20 جولائی 2023 تک مزید توسیع کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چیئرمین بلاول بھٹو، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو اور وائس چانسلر ڈی آئی ایم سی پروفیسر سعید قریشی سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا سوال ہےآپ اس کا فوری نوٹس لیں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/bSyNY2c
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box