اسپین کی عدالت نے وینزویلا کے سابق جاسوس کو امریکا کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔
اسپین کی ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ عالمی پولیس ایجنسی انٹرپول وینزویلا کے ملٹری انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر کو فوری طور پر امریکا کے حوالے کرے جہاں وہ منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں مطلوب ہے۔
یہ فیصلہ منگل کو اس وقت سامنے آیا جب یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے گزشتہ ہفتے ہیوگو کارواجل کی جانب سے حوالگی سے بچنے کی کوشش کی تردید کی تھی۔
ایک بیان میں عدالت نے کہا کہ دارالحکومت میڈرڈ کے باہر ایسٹریمیرا میں امریکی سفارت خانے اور کارواجل کو جس جیل میں رکھا گیا ہے کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے کہا کہ انٹرپول نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
کارواجل کو فروری میں وینزویلا کے قائم مقام صدر کے طور پر جوآن گوائیڈو کی حمایت میں سامنے آنے کے بعد صدر نکولس مادورو کی انتظامیہ نے ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا، اور فوجی دستوں سے صفوں کو توڑنے اور وینزویلا میں انسانی امداد کی کھیپ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس کے بعد وہ اپریل 2019 میں اسپین منتقل ہونے سے پہلے مارچ میں 16 گھنٹے کے سفر میں ڈومینیکن ریپبلک کے لیے کشتی کے ذریعے فرار ہوئے۔
کارواجل کو امریکی ٹریژری حکام نے طویل عرصے تلاش کیا جن پر کولمبیا میں FARC گروپ کی منشیات کی اسمگلنگ کی سرگرمیوں میں مدد فراہم کرنے کا شبہ ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/NYGCJSK
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box