اسلام آباد: وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط کے تحت گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 1600 ارب روپے سے کم کر کے 1200 ارب روپے تک لایا جائے گا، قرضے میں 400 ارب سے زائد کی کمی لائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور وزارت توانائی نے گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کا پلان بنا کر اسے آئی ایم ایف کے بھی شیئر کر دیا گیا جس کی منظوری کے بعد رقم جاری کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
علاوہ ازیں ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئندہ ہفتے تک گیس سیکٹر کے گردشی قرضے میں کمی چاہتے ہیں۔
آئی ایم ایف معاہدے کی تفصیلات:
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف معاہدے کی دستاویز قومی اسمبلی میں پیش کی تھیں اور یقین دہانی کروائی تھی کہ زراعت اور تعمیراتی شعبے پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملک میں جو بھی اہم تبدیلیاں ہوں پارلیمنٹ میں شیئر کرنا چاہیے، آئی ایم ایف سے معاہدے پر میں نے اور گورنر اسٹیٹ بینک نے دستخط کیے، معاہدے کے 11 یا 12 ریویو ہوتے ہیں پوری کوشش کی ہے کہ معاہدے پر 9 واں ریویو ہو جائے۔
انہوں نے بتایا کہ معاہدے کی تفصیلات پیش کرنے کا کام شفافیت برقرار رکھنے کیلیے کیا، تمام دستاویز وزارت کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔
’سابق حکومت کی وجہ سے آئی ایم ایف پروگرام معطل ہوا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوا۔ جب ہماری حکومت آئی تو ملک کے ذخائر 14 ارب ڈالر تھے جبکہ ایسا وقت بھی آیا کہ جہاں ہمارے ذخائر 4 بلین تک چلے گئے۔‘
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ نگراں حکومت آنے تک اسی راستے پر چلیں، ہم نے ایسی پالیسی اپنائی ہے جس سے مہنگائی کا طوفان تھم جائے۔
ریئل اسٹیٹ، کنسٹرکشن اور زراعت کے شعبے پر ٹیکس کی باتوں کو افواہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اس میں کوئی صداقت نہیں، مذکورہ شعبے پر ایک بھی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/xs2oOVp
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box