بھارتی پیسر محمد شامی اور ان کے بڑے بھائی محمد حسیب کو علی پور کی عدالت نے بڑا ریلیف دیتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
محمد شامی کی بیوی حسین جہاں نے بولر اور ان کے اہلخانہ پر گھریلو تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے 2018 میں ان کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا، اسی کیس کے سلسلے میں گزشتہ دنوں عدالت میں سماعت ہوئی۔ شامی اور ان کے بھائی منگل کو اپنے وکیل سلیم رحمان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
شامی کی بیوی نے ان پر جسمانی تشدد کرنے اورغیر ازدواجی تعلقات رکھنے کا الزام لگایا تھا۔ شکایت کے بعد سیشن کورٹ نے بھارتی کرکٹر اور ان کے بھائی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
بعدازاں کلکتہ کی عدالت نے وارنٹ گرفتاری کو کینسل کردیا تھا۔ اس کے بعد حسین جہاں نے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاہم سپریم کورٹ نے آخر کار اس کیس کو علی پور کورٹ میں دوبارہ بھیج دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت نے شامی کو حکم دیا تھا کہ وہ حسین جہاں کو ہر ماہ ایک لاکھ 30 ہزار روپے نان و نفقہ کی مد میں ادا کریں۔
واضح رہے کہ محمد شامی آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے لیے بھارتی ون ڈے اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ پیسر آخری بار حال ہی میں ختم ہونے والے ایشیا کپ 2023 کے دوران ایکشن میں دیکھائی دیے تھے۔ تاہم انھیں صرف دو میچوں میں ہی کھیلنے کا موقع ملا تھا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/e7bW6pU
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box