سابق وزیراعظم و رہنما مسلم لیگ ن شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈالر چاہیے تھے اس لیے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی گئی۔
اے آروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ میکنزم بنایا گیا جس کے تحت ایک ایک حصہ ایکسپورٹ کیا جانا تھا اس میکنزم میں یہ بھی تھا کہ پرائس پر نظر رکھی جائےگی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں چینی سرپلس نہیں تھی لیکن ایکسپورٹ کی اجازت دی گئی اس مرتبہ چینی سرپلس تھی اسی لیےایکسپورٹ کی اجازت دی گئی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے چینی کی اسمگلنگ ہوئی چینی کی اسمگلنگ ہوئی جس کی وجہ سےشارٹیج اور قیمتیں بڑھیں ہمارے پاس چینی اسٹاک اب بھی موجود ہے جو نومبر تک کیلئے ہے حکومت کو دیکھنا چاہیےکہ چینی کی قیمت کیسےبڑھی ہے یہ معلوم کرنا چاہیےکہ کیوں چینی کی قیمت بڑھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے معاہدے 1994 سے شروع ہوئےتھے یہ دنیاکانظام ہےآئی پی پیز سے معاہدے ایسے ہی ہوتےہیں آئی پی پیز بجلی بناتے ہیں آپ استعمال کریں یا نہیں پیسے دینا ہوتے ہیں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/daunS2w
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box