افغانستان کے سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے تحفظ اور تکنیکی معاونت کے لیے ترکی سب سے قابل بھروسہ ملک ہے۔
ایک انٹرویو میں حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ افغانستان کے پاس کابل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو مکمل محفوظ بنانے اور اسے فعال بنانے کے لیے وسائل نہیں ہیں جس کے لیے مدد درکار ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ سفارتکاروں کے لیے ایئرپورٹ کو محفوظ بنانا ضروری ہے تاکہ بیرون ملک سے آنے والوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، افغانستان کے پاس ایئرپورٹ کو تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
گلبدین حکمت یار نے کہا کہ اس معاملے پر طالبان سے بات چیت ہوئی ہے کابل ایئرپورٹ مشن کے لیے ترکی بہترین اور قابل بھروسہ ملک ہے ترکی اور افغانستان کے صدیوں پرانے تعلقات ہیں طالبان کو اس بارے میں آگاہ کیا ہے۔
ڈچ وزیرخارجہ نے اعلان کیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کوفعال کرنے کیلئے ترکی اور قطر کی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سےڈچ اور افغان شہریوں کو بحفاظت نکالناچاہتےہیں اس مقصد کے لیے کابل ایئرپورٹ سے پروازوں کی بحالی اور فعالیت کے لیے مالی مدد بھی کریں گے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم ریسکیو پروازیں بحال کرنے کے لیے ایک ملین یوروز کی فنڈنگ کرنے کو تیار ہیں اور ضرورت پڑنے پر تکنیکی ماہرین اور عملے کو بھیجنے کے لیے بھی راضی ہیں۔
قطر اور ترکی نے کابل ایئرپورٹ کی بحالی کے لیے تعاون کی حامی بھری ہے۔ قطر نے اپنی تکنیکی ٹیم کو بدھ کے روز کابل ایئرپورٹ بھیجا تھا جس نے دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔
قطر کی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ وہ کابل ایئرپورٹ کی بحالی میں مدد کے لیے ترکی اور طالبان سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
The post کابل ایئرپورٹ آپریشن؛ ’ترکی سب سے قابل بھروسہ ہے‘ appeared first on ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar.
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/38BBj6I
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box