نیویارک: مریخ میں صوتی لہروں کی رفتار زمین سے زیادہ ہے یا کم؟ امریکی تحقیقاتی ادارے ‘ناسا’ کی تحقیق نے تہلکہ مچادیا ہے۔
ناسا کے مطابق مریخ پر صوتی لہروں کے سفر کی رفتار زمین کی نسبت سست ہوگی، اس بات کا انکشاف ناسا کے پریزروینس روور کی جانب سے جمع کی گئی سرخ سیارے کی مختلف آوازوں پرتحقیق کے بعد کیا گیا ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ سرخ سیارے پر صوتی لہریں مختلف طرز عمل ظاہر کرتی ہیں، ناسا حکام کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق کے باعث ہمیں اُس وقت مریخ پر مواصلاتی پلیٹ فارمز کی تشکیل میں بہت مدد ملے گی، جب وہاں انسانوں کی آباد کاری کی جائے گی۔
ناسا حکام کا کہنا ہے کہ مریخ پر صوتی لہروں کے رفتار سست ہونے کی بڑی ممکنہ وجہ وہاں کا ماحول ہے، جہاں یہ لہریں سفر کرتی ہیں کیونکہ مریخ کا ایٹموسفی رزمین کی نسبت تھوڑا کمزور ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس میں سفر کرنے والی صوتی لہروں کی رفتار سست ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناسا اب کس کو چاند پر بھیجنے والا ہے؟
ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمین پر آواز 343 میٹرفی سیکنڈ کے حساب سے سفر کرتی ہے، تاہم زیادہ کثافت رکھنے والے پانی کے میڈیم میں اس کی رفتاربہت زیادہ بڑھ کر1480 میٹرفی سیکنڈ تک پہنچ جاتی ہے۔
مریخ کا ماحول زمین کی نسبت 100 گنا سے زائد باریک ہے اوریہ زیادہ ترکاربن ڈائی آکسائیڈ پرمشتمل ہے۔
مریخ کی آوازپرہونے والی تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ وہاں لوپچ آواز تقریبا 240 میٹرفی سیکنڈ، جب کہ ہائی پچ آواز250 میٹرفی سیکنڈ کے حساب سے سفر کرتی ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/xY7biEV
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box