اسلام آباد: پاکستان سے مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف کا مشن پاکستان پہنچ گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا جبکہ پہلے مرحلے میں تکنیکی مذاکرات کیے جائیں گے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پہلے چار دن تیکنیکل مذاکرات ہوں گے جن میں مخٹلف شعبہ جات کا ڈیٹا کا تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ عوام کو مزید مشکلات برداشت کرنا ہوں غی غریب طبقات کو سبسڈی کے ذریعے بچایا جائے گا۔
یہ پڑھیں: آئی ایم ایف کا مزید ٹیکس کا مطالبہ، ماہر معاشیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی
ماہر معاشیات ڈاکٹر زبیر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘اعتراض ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیر خزانہ نےبھی آنکھیں بند کر کے آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط کیے اور اب موجودہ وزیرخزانہ بھی آئی ایم ایف کی شرائط ماننے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر زبیر کا کہنا تھا کہ میسر ڈالر اور خرید میں بہت فرق ہے،ڈالرنہ ہونے سے ایل سیز نہیں کھل رہیں، مہنگائی مزید بڑھے گی ، منی سپلائی پر حکومت بالکل کنٹرول نہیں کر رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ شرح سود بڑھانے کی وجہ سے بھی مہنگائی بڑھے گی نقصان ہوگا، ایکسچینج ریٹ اور مہنگائی کا اس وقت ایک چکرچل رہا ہے جو چلتا رہے گا۔
ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کو بہت ناقص سمجھتا ہوں کئی غلطیاں ہیں، بجلی سیکٹرمیں نقصانات کم کرنے کے بجائے قیمتیں بڑھادی گئیں، آئی ایم ایف مزید ٹیکس کا مطالبہ کر رہے ہیں، جس سے معیشت اور بیٹھےگی۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/wKPqiNS
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box