اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے عدالتی اصلاحات بل پر دستظ کرنے سے انکار پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم شہباز شریف نے بیان جاری کیا کہ صدرِ پاکستان کا پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل واپس کرنا انتہائی افسوسناک ہے، انہوں نے ثابت کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے کارکن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’صدر مملکت کا پی ٹی آئی کارکن کے طور پر کام کرنا صدارتی منصب کی توہین ہے۔عارف علوی عمران نیازی کی خاطر آئینی ذمہ داری کو نظر انداز کر رہے ہیں۔‘
President Alvi returning the Supreme Court Bill duly passed by Parliament is most unfortunate. Through his conduct, he has belittled the august Office by acting as a worker of the PTI, one who is beholden to Imran Niazi more than the Constitution & demands of his Office.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) April 8, 2023
حکومت نے چیف جسٹس پاکستان کے ازخود نوٹس لینے سے متعلق عدالتی اصلاحات بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور کروانے کے بعد صدر مملکت کو ارسال کیا جس پر عارف علوی نے دستخظ کرنے سے انکار کیا ہے۔
صدر مملکت نے بتایا کہ آرٹیکل 75 کے تحت پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کو واپس بھجوایا، بل قانونی طور پر مصنوعی اور ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے، بل درستگی سے متعلق جانچ پڑتال کے لیے دوبارہ غور کرنے کے لیے واپس کرنا مناسب ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین سپریم کورٹ کو اپیلی، ایڈوائزری، ریویو اور ابتدائی اختیار سماعت سے نوازتا ہے، بل آرٹیکل 184/3 عدالت کے ابتدائی اختیار سماعت سے متعلق ہے، اس کا مقصد ابتدائی اختیار سماعت استعمال کرنے اور اپیل کرنے کا طریقہ فراہم کرنا ہے۔
’کیا اس مقصد کو آئین کی دفعات میں ترمیم کے بغیر حاصل کیا جا سکتا ہے؟ آئینی دفعات میں ایک عام قانون سازی کے ذریعے ترمیم نہیں کی جا سکتی۔ آئین کوئی عام قانون نہیں بلکہ بنیادی اصولوں، اعلیٰ قانون اور دیگر قوانین سے بالاتر قانون کا مجسمہ ہے۔ آرٹیکل 191 سپریم کورٹ کو عدالتی کارروائی اور طریقہ کار ریگولیٹ کرنے کے لیے قوانین بنانے کا اختیار دیتا ہے۔ آئین کی ان دفعات کے تحت سپریم کورٹ رولز 1980 میں بنائے گئے جن کی توثیق خود آئین نے کی۔‘
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/BxPeKXb
via IFTTT
No comments:
Post a Comment
please do not enter ant\y spam link in comment box